سپریم کورٹ کے حکم پرادارہ ترقیات میرپورکے 04آفیسران سمیت انچارج ون ونڈوفیسلٹیشن سنٹر کوفوری طورپرمعطل

میرپور(ظفرمغل سے) آزادجموں وکشمیرسپریم کورٹ کے حکم پرادارہ ترقیات میرپورکے 04آفیسران سمیت انچارج ون ونڈوفیسلٹیشن سنٹر کوفوری طورپرمعطل اورمتعلقہ دفاترکوسیل کردیاگیا۔اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی قائم۔ڈپٹی کمشنربھمبر آج عدالت طلب۔چیف جسٹس کاخلاف قواعدپلاٹوں کی الاٹمنٹ۔ قواعدوضوابط کے منافی سپریم کورٹ کے واضح فیصلوں کے برعکس مفادعامہ کے رقبوں میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ اورتجاوزات کیخلاف آپریشن کلین اپ کے دوران عملدرآمدمیں ناکامی پرسخت اظہاربرہمی۔ وزیراعظم کاگڈگورننس کہاں ہے؟طلب کرکے پوچھناپڑے گا؟ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمہ۔اپنی حکومت کے اقدامات بارے وزیراعظم کوبتائیں۔ہدایت۔تفصیلات کے مطابق آزادجموں وکشمیرسپریم کورٹ میرپورسرکٹ میں چیف جسٹس مسٹرجسٹس راجہ محمدسعیداکرم کی سربراہی میں جسٹس رضاعلی خان اورجسٹس خواجہ محمدنسیم پرمشتمل بینچ نے روبکارعدالت بنام ڈپٹی کمشنرمیرپورعنوانی مقدمہ کی سماعت کی۔جس کے دوران چیف جسٹس مسٹرجسٹس راجہ محمدسعیداکرم نے ایڈووکیٹ جنرل کومخاطب کرتے ہوئے سوال کیاکہ ڈائریکٹرجنرل ایم ڈی اے تنویرقریشی کہاں ہیں؟ جس پرخواجہ مقبول وارایڈووکیٹ جنرل آزادکشمیرنے عدالت کوبتایاکہ وہ برطانیہ دوماہ کی چھٹی پرگئے ہوئے تھے البتہ ان کوحکومت نے واپس بلالیاہے اوروہ چارپانچ دن میں واپس آجائینگے۔اس موقع پرانہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کی ہدایت پرحکومت نے ادارہ ترقیات میرپورکے معاملات کی انکوائری کیلئے کمیٹی قائم کی ہے۔جس پرایڈووکیٹ جنرل نے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں قائم ہونیوالی نئی انکوائری کمیٹی کے ناموں کانوٹیفکیشن پیش کردیا۔اس موقع پرچیف جسٹس آزادکشمیرنے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ایم ڈی اے میں پچاس پچاس ہزارروپے کی ڈیمانڈکرکے لوگوں کوبلیک میل کیاجارہاہے۔جس کی ویڈیوز سوشل میڈیاپر وائرل ہوچکی ہیں جبکہ ایک ہی گاؤں کے درجنوں افراد کے نام ایم ڈی اے رولز کے منافی پلاٹ الاٹ کرنے کے چرچے زبان زدعام ہیں اورپلاٹوں کی فہرستیں سوشل میڈیاپروائرل ہیں جنہیں کسی صورت نظراندازنہیں کیاجاسکتا۔وزیراعظم دعویدارہیں کہ وہ گڈگورننس کے قیام کیلئے کام کررہے ہیں ایڈووکیٹ جنرل صاحب کورٹ روم میں تفصیلات آپ کے سامنے ہیں وزیراعظم صاحب کوبتائیں نہیں توہمیں خودوزیراعظم کوطلب کرکے میرپور(ظفرمغل سے) آزادجموں وکشمیرسپریم کورٹ کے حکم پرادارہ ترقیات میرپورکے 04آفیسران سمیت انچارج ون ونڈوفیسلٹیشن سنٹر کوفوری طورپرمعطل اورمتعلقہ دفاترکوسیل کردیاگیا۔اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی قائم۔ڈپٹی کمشنربھمبر آج عدالت طلب۔چیف جسٹس کاخلاف قواعدپلاٹوں کی الاٹمنٹ۔ قواعدوضوابط کے منافی سپریم کورٹ کے واضح فیصلوں کے برعکس مفادعامہ کے رقبوں میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ اورتجاوزات کیخلاف آپریشن کلین اپ کے دوران عملدرآمدمیں ناکامی پرسخت اظہاربرہمی۔ وزیراعظم کاگڈگورننس کہاں ہے؟طلب کرکے پوچھناپڑے گا؟ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمہ۔اپنی حکومت کے اقدامات بارے وزیراعظم کوبتائیں۔ہدایت۔تفصیلات کے مطابق آزادجموں وکشمیرسپریم کورٹ میرپورسرکٹ میں چیف جسٹس مسٹرجسٹس راجہ محمدسعیداکرم کی سربراہی میں جسٹس رضاعلی خان اورجسٹس خواجہ محمدنسیم پرمشتمل بینچ نے روبکارعدالت بنام ڈپٹی کمشنرمیرپورعنوانی مقدمہ کی سماعت کی۔جس کے دوران چیف جسٹس مسٹرجسٹس راجہ محمدسعیداکرم نے ایڈووکیٹ جنرل کومخاطب کرتے ہوئے سوال کیاکہ ڈائریکٹرجنرل ایم ڈی اے تنویرقریشی کہاں ہیں؟ جس پرخواجہ مقبول وارایڈووکیٹ جنرل آزادکشمیرنے عدالت کوبتایاکہ وہ برطانیہ دوماہ کی چھٹی پرگئے ہوئے تھے البتہ ان کوحکومت نے واپس بلالیاہے اوروہ چارپانچ دن میں واپس آجائینگے۔اس موقع پرانہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کی ہدایت پرحکومت نے ادارہ ترقیات میرپورکے معاملات کی انکوائری کیلئے کمیٹی قائم کی ہے۔جس پرایڈووکیٹ جنرل نے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں قائم ہونیوالی نئی انکوائری کمیٹی کے ناموں کانوٹیفکیشن پیش کردیا۔اس موقع پرچیف جسٹس آزادکشمیرنے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ایم ڈی اے میں پچاس پچاس ہزارروپے کی ڈیمانڈکرکے لوگوں کوبلیک میل کیاجارہاہے۔جس کی ویڈیوز سوشل میڈیاپر وائرل ہوچکی ہیں جبکہ ایک ہی گاؤں کے درجنوں افراد کے نام ایم ڈی اے رولز کے منافی پلاٹ الاٹ کرنے کے چرچے زبان زدعام ہیں اورپلاٹوں کی فہرستیں سوشل میڈیاپروائرل ہیں جنہیں کسی صورت نظراندازنہیں کیاجاسکتا۔وزیراعظم دعویدارہیں کہ وہ گڈگورننس کے قیام کیلئے کام کررہے ہیں ایڈووکیٹ جنرل صاحب کورٹ روم میں تفصیلات آپ کے سامنے ہیں وزیراعظم صاحب کوبتائیں نہیں توہمیں خودوزیراعظم کوطلب کرکے گڈگورننس کے بارے میں سوال کرناپڑیں گے۔اس موقع پرچیف جسٹس نے ڈپٹی ڈائریکٹرایڈمنسٹریشن مرزاذوالفقارکوڈائس پرطلب کرکے چارافسران ڈائریکٹرایڈمنسٹریشن راجہ کلیم اللہ خان۔ ڈائریکٹراسٹیٹ مینجمنٹ راجہ قیصراورنگزیب۔ ٹاؤن پلانرسلیمان شبیراورڈپٹی ڈائریکٹراسٹیٹ مینجمنٹ چوہدری اجمل اکرم (جوکہ صدریاست کے بھانجے بھی ہیں) سمیت انچارج ون ونڈوفیسلٹیشن سنٹر طارق محمود کوفوری طورپرمعطل کرتے ہوئے ان کے دفاترکوسیل کرنے کے احکامات جاری کئے اس موقع پرانہوں نے اسٹیٹ آفیسرمیونسپل کارپوریشن میرپورچوہدری محمدفیاض کوڈائس پربلاتے ہوئے کہاکہ میرپورشہرکے مختلف سیکٹرزمیں خلاف قواعدوبدوں منظوری نقشہ تعمیرات کی شکایات بڑھ رہی ہیں آپ بحیثیت کسٹوڈین ان کی روک تھام کیلئے کیوں اقدامات نہیں اٹھارہے؟اب ایسانہیں چلے گا؟اس موقع پرانہوں نے میئرمیونسپل کارپوریشن میرپور چوہدری عثمان علی خالدکوڈائس پربلاکرمخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ پڑھے لکھے نوجوان ہیں اور31سال بعدبلدیاتی اداروں کی بحالی پرکونسلروں نے آپ کواکثریت سے منتخب کیاہے اس لئے آپ کوچاہیے کہ آپ بحیثیت فادرآف سٹی میونسپل کارپوریشن میرپورکے معاملات کودیکھیں اورقانون ضابطے کے مطابق اپناکرداراداکرتے ہوئے تجاوزات کے خاتمے اورقانون ضابطے کی حکمرانی کولاگوکریں اوراس بڑے بلدیاتی ادارے میں لوگوں کوقانون کے مطابق شہری سہولتوں کی فراہمی سمیت ماسٹرپلان کی بحالی اورشہرکوخوبصورت بنانے میں اپناکلیدی کرداراداکریں۔چیف جسٹس نے کمشنرمیرپورڈویژن چوہدری شوکت علی کوڈائس پربلاکرسوال کیاکہ کیاڈی سی بھمبراورکوٹلی آپ کی ڈومین میں آتے ہیں؟ان کوبلاکربتائیں کہ سپریم کورٹ کے احکامات صرف ضلع میرپورکیلئے نہیں ہیں وہ آزادکشمیرکے تمام اضلاع اورعلاقوں کیلئے ہیں۔ڈپٹی کمشنربھمبرمرزاارشدمحمودجرال خود کوبہت طاقتور خیال کررہے ہیں اورتھوڑاہی عرصہ وزیراعظم کے ضلع بھمبرکے ریسٹ ہاؤس کی مفادعامہ کی جگہ کوانہوں نے سپریم کورٹ کے واضح فیصلوں کے باوجود اپنے کسی من پسندکوشخص کوالاٹ کردیاہے ہمیں آئین کے مطابق سپریم کورٹ کے واضح احکامات اورفیصلوں پرعملدرآمدچاہیے۔نہیں تو آئین کے مطابق حاصل اختیارات کے تحت ایسے لوگوں کوہتھکڑیاں لگیں گی اوروہ ایڈمنسٹریشن میں کسی بھی عہدہ پرفائزہونے کے لائق نہیں رہیں گے۔دریں اثناء سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیرمیرپورسرکٹ میں آج طلبی کیلئے ڈپٹی کمشنربھمبرکو اطلا…گڈگورننس کے بارے میں سوال کرناپڑیں گے۔اس موقع پرچیف جسٹس نے ڈپٹی ڈائریکٹرایڈمنسٹریشن مرزاذوالفقارکوڈائس پرطلب کرکے چارافسران ڈائریکٹرایڈمنسٹریشن راجہ کلیم اللہ خان۔ ڈائریکٹراسٹیٹ مینجمنٹ راجہ قیصراورنگزیب۔ ٹاؤن پلانرسلیمان شبیراورڈپٹی ڈائریکٹراسٹیٹ مینجمنٹ چوہدری اجمل اکرم (جوکہ صدریاست کے بھانجے بھی ہیں) سمیت انچارج ون ونڈوفیسلٹیشن سنٹر طارق محمود کوفوری طورپرمعطل کرتے ہوئے ان کے دفاترکوسیل کرنے کے احکامات جاری کئے اس موقع پرانہوں نے اسٹیٹ آفیسرمیونسپل کارپوریشن میرپورچوہدری محمدفیاض کوڈائس پربلاتے ہوئے کہاکہ میرپورشہرکے مختلف سیکٹرزمیں خلاف قواعدوبدوں منظوری نقشہ تعمیرات کی شکایات بڑھ رہی ہیں آپ بحیثیت کسٹوڈین ان کی روک تھام کیلئے کیوں اقدامات نہیں اٹھارہے؟اب ایسانہیں چلے گا؟اس موقع پرانہوں نے میئرمیونسپل کارپوریشن میرپور چوہدری عثمان علی خالدکوڈائس پربلاکرمخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ پڑھے لکھے نوجوان ہیں اور31سال بعدبلدیاتی اداروں کی بحالی پرکونسلروں نے آپ کواکثریت سے منتخب کیاہے اس لئے آپ کوچاہیے کہ آپ بحیثیت فادرآف سٹی میونسپل کارپوریشن میرپورکے معاملات کودیکھیں اورقانون ضابطے کے مطابق اپناکرداراداکرتے ہوئے تجاوزات کے خاتمے اورقانون ضابطے کی حکمرانی کولاگوکریں اوراس بڑے بلدیاتی ادارے میں لوگوں کوقانون کے مطابق شہری سہولتوں کی فراہمی سمیت ماسٹرپلان کی بحالی اورشہرکوخوبصورت بنانے میں اپناکلیدی کرداراداکریں۔چیف جسٹس نے کمشنرمیرپورڈویژن چوہدری شوکت علی کوڈائس پربلاکرسوال کیاکہ کیاڈی سی بھمبراورکوٹلی آپ کی ڈومین میں آتے ہیں؟ان کوبلاکربتائیں کہ سپریم کورٹ کے احکامات صرف ضلع میرپورکیلئے نہیں ہیں وہ آزادکشمیرکے تمام اضلاع اورعلاقوں کیلئے ہیں۔ڈپٹی کمشنربھمبرمرزاارشدمحمودجرال خود کوبہت طاقتور خیال کررہے ہیں اورتھوڑاہی عرصہ وزیراعظم کے ضلع بھمبرکے ریسٹ ہاؤس کی مفادعامہ کی جگہ کوانہوں نے سپریم کورٹ کے واضح فیصلوں کے باوجود اپنے کسی من پسندکوشخص کوالاٹ کردیاہے ہمیں آئین کے مطابق سپریم کورٹ کے واضح احکامات اورفیصلوں پرعملدرآمدچاہیے۔نہیں تو آئین کے مطابق حاصل اختیارات کے تحت ایسے لوگوں کوہتھکڑیاں لگیں گی اوروہ ایڈمنسٹریشن میں کسی بھی عہدہ پرفائزہونے کے لائق نہیں رہیں گے۔دریں اثناء سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیرمیرپورسرکٹ میں آج طلبی کیلئے ڈپٹی کمشنربھمبرکو اطلا…

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *